خانپور سیّداں

حضرات محمد مامون عرف محمد دیباج:

آپ کی قبر بجر جان میں ہے۔ اور وہاں سرخ قبر کے نام سے مشہور ہے۔ آپ کے تین پسران پیدا ہوئے: سید محمد قاسم، سید علی مرتضی، حسن علی۔ اولاد سید علی مرتضٰی شیراز میں آباد ہے اور اولاد حسین علی مدینہ منورہ، مصر اور روم میں مقیم ہے۔ سید محمد قاسم کی شادی ہمراہ دختر شاہ استنبول سے ہوئی۔ پسر سید محمد صالح پیدا ہوا۔ قبر محمد قاسم بجر جان میں ہے۔ سید محمد صالح بجر جان سے سکونت ترک کرکے شیراز میں آباد ہوئے، اور پانچ پشت تک وہیں پر آباد رہے۔ ان کی قبر شیراز میں ہے اور ایک لڑکا سید ابی طالب پیدا ہوا۔

1۔ سید ابی طالب: سید ابی طالب اٹھارہ سال کی عمر میں قطب ہوگئے اور ان کو اللہ تعالی نے ایک بیٹا سید محمد یحییٰ عطا فرمایا۔ اس سے ایک پسر، سید محمد حسین پیدا ہوا۔ سید محمد حسین نے دختر شاہ عدن سے شادی کی۔ یہ حضرت صاحب شب بیدار اور خلق کے حاجت روا تھے۔ ان کی قبر شیراز میں ہے۔ ان کے ہاں ایک بیٹا سید ابو الرحمان پیدا ہوا۔ سید ابوالرحمٰن کا ایک لڑکا سید محمد صادق پیدا ہوا۔ سید ابوالرحمٰن فیض بخش، ہر خاص و عام اور عالم دین تھے۔ ان کی قبر شیراز میں ہے۔ سید محمد صادق طبیب حاذق تھے۔ ان کی قبر بھی شیراز میں ہے۔ ان کے ہاں ایک لڑکا سید ابو طالب پیدا ہوا۔ سید ابو طالب خلق کے حاجت روا تھے۔ ان کی قبر شیراز میں ہے۔ ان کے ہاں ایک لڑکا سید محمد حسین علی پیدا ہوا۔

سید محمد حسین علی نے شیراز سے کاشغر میں پہنچ کر رہائش اختیار کی۔ نو پشت تک وہاں ہی سکونت رکھی۔ خدا کی عبادت میں بہت مصروف رہتے تھے۔ آپ دن کے وقت کاشغر میں اور رات کو مکہ معظمہ میں خانہ کعبہ میں عبادت کرتے تھے۔ آپ کی قبر کاشغر میں ہے۔ ان کے ہاں لڑکا سید محمد علی پیدا ہوا۔ سید محمد علی کے ہاں ایک لڑکا سید فتح اللہ شاہ پیدا ہوا۔

بڑے دین دار اور عبادت گزار تھے اور برائے حج بیت الحرام تشریف لے گئے اور وہیں پر وعظ فرمایا اور قیام کیا۔ ان کی قبر مکہ معظمہ میں ہے اور ان کے ہاں ایک لڑکا سید فیض اللہ شاہ پیدا ہوا۔ سید فیض اللہ شاہ کاشغر میں ہی فوت ہو کر دفن ہوئے۔ ان کے ہاں ایک لڑکا سید مصطفٰی شاہ پیدا ہوا۔ ان کا مزار شاہ بلخ میں واقع ہے۔ یہ صاحب شب بیدار اور خلق کے حاجت روا تھے۔ عبادت الہی میں صبح سے شام اور شام سے صبح کر دیتے۔ ان کے ہاں ایک لڑکا سید مرتضیٰ پیدا ہوا۔

سید مرتضیٰ رسول پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے روضہ اقدس پر گئے اور وہاں ہی روضہ کی مجاوری اختیار کی۔ ان کی قبر جنت البقیع میں ہے۔ ان کے ہاں ایک لڑکا سید شمس الدین شاہ پیدا ہوا۔ سید شمس الدین شاہ کاشغر میں مسند نشین ہوئے۔ یہ صاحب کرامت تھے۔ انہیں اللہ تعالی نے ایک بیٹا سید محمد یعقوب عطا فرمایا۔ سید محمد یعقوب اپنے باپ کی گدی پر تشریف فرما ہوئے۔ ان کی قبر کاشغر میں ہے۔ ان کے ہاں ایک لڑکا سید محمد قاسم پیدا ہوا۔ سید محمد قاسم کو اللہ تعالی نے دو بیٹے عطا کئے: سید محمود شاہ، سید احمد شاہ۔ سید احمد شاہ قبرص، سید محمد قاسم کاشغر میں ہیں۔ سید محمود شاہ کاشغر میں مقیم رہے اور آپ کا روضہ کاشغر میں ہے۔

سید احمد شاہ:

بحسب آب و دانہ مع فرزندان خود موضع رائے پور، ضلع سیالکوٹ سکونت اختیار کی۔ اولادش آن صاحب موضع خانپور میں مقیم ہے۔ اللہ تعالی نے اپنے فضل و کرم سے آپ کو تین پسران عنایت فرمائے: سید حمید الدین، سید عماد الدین، سید اللہ داد۔

سید حمیدالدین نے موضع ننگل ستو کلاں، متصل ظفروال میں رہائش اختیار کی۔ چنانچہ ان کی اولاد میں سے سید نظام الدین دہلی شاہجہان آباد میں چلے گئے اور وہاں امیر قلعہ مقرر ہوئے اور اسی جگہ شادی کی۔ چنانچہ آپ کے دو بیٹے سید میر، سید شاہ محمد پیدا ہوئے، جن کی اولاد ابھی تک وہیں آباد ہے۔ دیگر اولاد سید حمید الدین صاحب ننگل ستو کلاں میں رہے۔ آپ کی چار پشت اولاد نے وہاں قیام کیا اور بعد میں موضع فتووال، سنکھترا اور خانپور سیداں سے ترک سکونت اختیار کر لی۔

سید عمادالدین صاحب کی اولاد خانپور سیداں، متصل رائے پور میں رہائش پذیر ہوئی۔
3۔ سید اللہ داد صاحب: سید اللہ داد نے پسرور جا کر رہائش اختیار کی۔ آپ کی اکثر اولاد چھ پشت تک پسرور میں مقیم رہی۔